پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو (مرحوم) کے پوتے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اگر دوا مل بھی جائے تو دوا کھانے کے لیے صاف پانی نہیں ہے۔
ایک انٹرویو میں میر مرتضیٰ بھٹو مرحوم کے بیٹے ذوالفقار جونیئر نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے لوگ اپنی حکومتوں کو نمائندہ تسلیم نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ادویات کے ساتھ ساتھ صاف پانی کی عدم فراہمی بھی ایک اہم اور سنگین مسئلہ ہے کیونکہ صاف پانی کے بغیر دوائیں لینا ممکن نہیں اور کئی افراد اس مشکل سے دو چار ہیں۔
ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کا کہنا تھا کہ شہریوں کے ساتھ ساتھ سیلاب لاتعداد مویشیوں کو بھی اپنے ساتھ بہا کر لے گیا۔
سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے اپنے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سیلابی پانی میں کئی مویشیوں کی لاشیں دیکھیں۔ مویشیوں کی لاشوں کے باعث متعدد علاقوں میں شدید تعفن پھیلا ہوا ہے۔
صوبائی حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے بھٹو جونیئر کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان کے لوگوں میں حکومتوں کی کارکردگی پر شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ موجودہ حکمرانوں کو اپنے نمائندوں کی حیثیت سے تسلیم نہیں کرتے، پاکستان کے جمہوری نظام میں کئی مسائل موجود ہیں، حکمراں جماعتیں لوگوں کو ڈرا دھمکا کر ان سے ووٹ لیتی ہیں، فلاحی تنظیموں کو بھی فنڈز کی قلت کے باعث فلاحی کام کرنے میں کئی مشکلات کا سامنا ہے۔
Comments are closed.