سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وکیل ایمان مزاری کی فوری رہائی کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں سپریم کورٹ بار نے وکیل ایمان مزاری کی گرفتاری کی مذمت کی اور کہا کہ ایمان مزاری کی گرفتاری آئین اور شفاف ٹرائل کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
سپریم کورٹ بار کے اعلامیے کے مطابق سپریم کورٹ بار کو انسداد دہشت گردی عدالت کے جسمانی ریمانڈ کے فیصلے پر شدید تشویش ہے۔
سپریم کورٹ بار اعلامیے کے مطابق ایمان مزاری پر کیس کی سماعت شفاف اور منصفانہ انداز میں ہونی چاہیے۔ ریاست شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے بجائے خلاف ورزی کر رہی ہے۔
بار کے اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ آئین پاکستان تمام ملزمان کو شفاف ٹرائل اور بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم کورٹ بار کا مؤقف ہے کہ ہر شہری کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک ہونا چاہیے، مطالبہ کرتے ہیں ایمان مزاری کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
Comments are closed.