سوشل میڈیا پر’ویووز‘ کے لیے طیارہ تباہ کرنے والے یوٹیوبر کو چھ ماہ قید کی سزا
،تصویر کا ذریعہTrevor Jacob
امریکہ میں ایک یوٹیوبر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر زیادہ ویوز کے حصول کے لیے دانستہ طور پر طیارہ تباہ کرنے اور پھر اس معاملے میں امریکی تفتیش کاروں سے جھوٹ بولنے پر چھ ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
30 سالہ ٹریور نے دسمبر 2021 میں طیارہ گرنے کی ویڈیو پوسٹ کی تھی اور یہ ظاہر کیا تھا کہ جیسے وہ ایک حادثہ تھا۔ وہ طیارے کی تباہی سے قبل ہاتھ میں سیلفی سٹک لے کر باہر کود گئے تھے اور پیراشوٹ کی مدد سے زمین پر اتر آئے تھے۔ ان کے اس ویڈیو کلپ کو تیس لاکھ مرتبہ دیکھا گیا تھا۔
عدالت میں ٹریور کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انھوں نے یہ ویڈیو پروڈکٹ سپانسرشپ ڈیل کے تحت عکس بند کی تھی۔
سابق اولمپک سنو بورڈر نے رواں سال کے شروع میں وفاقی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کے ارادے سے تباہی اور جرم چھپانے کا اعتراف کیا تھا۔
کیلیفورنیا میں مقدمے کے دوران پیر کو وکلائے استغاثہ نے کہا کہ ٹریور جیکب نے ’ممکنہ طور پر یہ جرم سوشل میڈیا اور نیوز چینلز پر اپنی کوریج اور مالی فائدہ حاصل کرنے کے لیے کیا‘۔ وکلا کا کہنا تھا کہ اس قسم کے طرز عمل کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
سزا سنائے جانے کے بعد ایک بیان میں ٹریور جیکب نے کہا کہ انھیں ملنے والا سزا ایک ’درست فیصلہ‘ ہے۔
نومبر 2021 میں ٹریور جیکب نے سانتا باربرا، کیلیفورنیا کے ہوائی اڈے سے ایک طیارہ اڑایا۔ ان کے جہاز میں کیمرے لگے ہوئے تھے جبکہ جیکب کے پاس ایک سیلفی سٹک بھی تھی۔
کیلیفورنیا میں سینٹرل ڈسٹرکٹ کے اٹارنی آفس نے کہا ہے کہ ٹریور کا ‘اپنی منزل تک پہنچنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، بلکہ اس نے پرواز کے دوران اپنے ہوائی جہاز سے باہر نکلنے کا منصوبہ بنایا اور خود کو پیراشوٹ سے اترنے اور ہوائی جہاز کے نیچے گر کر تباہ ہونے کی ویڈیو بنائی۔’
یہ طیارہ ٹیک آف کے 35 منٹ بعد لاس پیڈریس نیشنل فارسٹ میں گر گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ٹریور جائے وقوعہ تک پہنچے اور واقعے کی فوٹیج حاصل کی۔
انھوں نے دسمبر 2021 میں جہاز کی تباہی کی ویڈیو یوٹیوب پر پوسٹ کی اور اسے ایک حادثہ ظاہر کیا۔
،تصویر کا ذریعہTREVOR JACOB
یوٹیوب کے کچھ ناظرین نے اس حادثے کے بارے میں شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیکب پہلے ہی پیراشوٹ پہنے ہوئے تھے اور جہاز کو بحفاظت اتارنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔
اس نے حادثے کی اطلاع نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کو دی، جنھوں نے کہا کہ ملبے کو سنبھالنے کی ذمہ داری اس پر ہے۔ عدالت میں جمع کروائی گئی درخواست کے معاہدے کے مطابق جیکب نے بعد میں جائے وقوعہ سے لاعلمی کا دعویٰ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ جائے وقوعہ کو جانتا تھا اور وہ وہاں ہیلی کاپٹر کے ذریعے واپس آیا، ملبے کو محفوظ کرکے وہاں سے ہٹایا اور بعد میں تباہ کر دیا۔
Comments are closed.