کورونا ازخود نوٹس کیس میں سندھ حکومت کی رپورٹ پر چیف جسٹس پاکستان برہم ہوگئے۔
ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ سندھ حکومت نے تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں جتنی خطیر رقم خرچ کرنے کا بتایا، اس میں تو سندھ کو پیرس بن جانا چاہیے تھا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تعلیم پر 2 ہزار ملین ڈالر سے زیادہ خرچ کرنے سے سندھ کے تعلیمی ادارے ہارورڈ بن جاتے، اسکولوں کی صورت میں محلات تعمیر ہوجانے چاہیے تھے۔
سپریم کورٹ نے حکومت سندھ کی رپورٹ غیرتسلی بخش قرار دے دی۔ جبکہ این ڈی ایم اے کی رپورٹ بھی غیرتسلی بخش قرار دے دی گئی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ این ڈی ایم اے کے سارے معاملات گڑبڑ ہیں۔
عدالت نے وزارت صنعت و پیداوار کو 2 دن میں آکسیجن سلنڈرز کی قیمت کا تعین کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔
Comments are closed.