وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کا ریفرنس مسترد کردیا گیا۔ آئین میں لکھا ہے 10 سال تک مردم شماری ہونی چاہیے، یہ عمران خان کی حکومت ہے جو 5 سال میں مردم شماری کروائےگی، ہم ٹیکنالوجی کے ساتھ جدید نظام کے تحت مردم شماری کروارہے ہیں۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ سندھ حکومت نےخود گزشتہ مردم شماری میں وفاقی حکومت کی تائید کی تھی، سندھ حکومت تائید نہ کرتی تو پھر 1998 والا حصہ ملتا اور نشستیں بھی کم ہوتیں،2017 کی مردم شماری مسترد کرتے تو 1998 کی مردم شماری کو تسلیم کرنا پڑتا، ایسا ہوتا تو سندھ کا بہت بڑا نقصان ہو جاتا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سی سی آئی میں اس وقت سندھ حکومت نے اتفاق رائےکیوں کیا تھا؟ پیپلز پارٹی اس معاملے پر صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کررہی ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ بلاول بھٹو کہہ گئے مہنگائی کنٹرول کریں ہم عمران خان کا ساتھ دیں گے، امید ہے بلاول بھٹو اب وزیر اعلیٰ پنجاب کی تقلید کریں گے اور آٹا سستا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مردم شماری کو عبوری طور پر منظور کرکے ہی اگلی مردم شماری ہوسکتی ہے، وزیراعظم عمران خان ٹیکنالوجی کی مدد سے جدید ترین مردم شماری کروانے جارہے ہیں، ایسی مردم شماری کو سب تسلیم کریں گے۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ آج سے طے ہوگیا شام کو الیکشن ووٹنگ کے ڈبے اٹھا کر نہیں بھاگا جا سکے گا، شفاف نظام کے ساتھ الیکشن کروانے جارہے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے دھاندلی ختم ہوگی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ میں آٹے کی بوری پنجاب سے 250 روپے مہنگی فروخت ہورہی ہے، کے پی، پنجاب اور بلوچستان حکومت صحت کارڈ دے رہی ہے امید ہے سندھ حکومت بھی اپنے عوام کو صحت کارڈ دےگی۔
اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم نے ایک ہزار روپے ماہانہ ہر خاندان کے لیے اعلان کیا ہے، وزیراعظم کے انقلابی اقدام کا دیگر صوبے حصہ دار ہیں، سندھ بھی حصہ دار بنے، بلاول آگے آئیں سندھ کے عوام کو صحت انصاف کارڈ لینے دیں۔
Comments are closed.