سندھ ہائیکورٹ نے صوبے بھر میں قائم 340 کالجز میں 16سال کا ڈگری پروگرام شروع کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں تعلیمی اصلاحات سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت میں عدالت نے تعلیمی ماہرین پر مشتمل کمیٹی بنانے کا حکم دیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ کمیٹی کالجز میں یونیورسٹیوں جیسی سہولیات فراہم کرنے سے متعلق رہنمائی کرے، ہر طالب کو اس کے ڈسٹرکٹ میں یونیورسٹی جیسی تعلیم فراہم کی جائے۔
دورانِ سماعت جسٹس صلاح الدین نے استفسار کیا کہ اگر گریجویشن کی ڈگری کو 16 سال تک لے جائیں تو کیا مشکلات ہونگی؟ یونیورسٹی اپنے پیسےکمانے کے لیے ڈپلومہ دے دیتی ہے۔
عدالت نے سیکریٹری تعلیم سے سوال کیا کہ آپ بچوں سے فراڈ ہونے کیوں دے رہے ہیں؟ 40 سالوں سے یہ فراڈ چل رہا ہے،آپ یہ چوری،فراڈ کب ختم کریں گے؟ آپ یقینی بنائیں کسی کے ساتھ فراڈ نہ ہو۔
سندھ ہائی کورٹ کے مطابق 340 کالجز ہیں ان کو یونیورسٹی میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
عدالت نے 3 ماہ کے دوران کالجز میں 16 سال کی ڈگری دینے کے معاملے کو فائنل کرنےکا حکم دیا اور سیکریٹری کالجز کو ہدایت کی کہ 3 سال میں صوبے بھر کے کالجز میں 16 سالہ پروگرام شروع کیا جائے۔
Comments are closed.