بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سردیوں میں دل کا دورہ پڑنے کی شرح زیادہ ہوتی ہے، محققین

موجودہ دور میں اموات کی سب سے عام وجہ دل کا دورہ ہے، اور ہمیں یہ بھی سننے کو ملتا ہے کہ مرنے والا 50 سال سے کم یا 40 سال سے کم یا پھر 30 سال سے بھی کم عمر ہے۔ 

دل کا دورہ پڑنے کے مختلف عوامل ہیں جو حرکت قلب بند ہونے کے رسک کو مزید بڑھادیتے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اس کی تشخیص میں دیری بھی شامل ہے۔ 

تاہم اس میں موسمیاتی تبدیلی بھی ایک ہم عنصر ہے، جی ہاں! آپ نے بالکل درست پڑھا، موسم کی تبدیلی بھی دل کا دورہ پڑنے کا باعث بنتی ہے۔ 

کارڈیک اریسٹ یعنی کہ حرکتِ قلب کا بند ہو جانا اور ہارٹ اٹیک یعنی کے دل کا دورہ پڑنے میں واضح فرق ہے جس سے متعلق جاننا اور اِن کی علامات پر نظر رکھنا ضرور ی ہے۔

اس حوالے سے مختلف محققین کے نزدیک موسم سرما ایک ایسا موسم ہے جس میں انسانوں کو سب سے زیادہ ہارٹ اٹیک ہوتے ہیں۔ 

نہ صرف سانس کی بیماری یا پھر وائرسز کی فضا میں موجودگی ہی نہیں بلکہ دل کے امراض بھی سردیوں اور درجہ حرارت کے اچانک گرنے پر پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں۔ 

دل کا دورہ پڑنا انتہائی خطرناک ہے اور اس کے لیے کسی بھی عمر میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ سردی کے اعتبار سے مناسب لباس کا انتخاب کریں، کیونکہ سرد موسم کی وجہ سے آپ کے بیمار پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ 

امریکی پینل کا کہنا ہے کہ پہلے ہارٹ اٹیک یا فالج کو روکنے کے لیے اسپرین کا استعمال کم ہونا چاہیے

اسی طرح جسمانی ورزش بھی سردیوں میں انتہائی اہم ہے، اگر آپ کو موسم گھر سے باہر نکل کر ورزش کرنے سے روک رہا تو پھر آپ گھر میں ہی اس کا متبادل تلاش کرتے ہوئے ورزش کریں۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی طور پر متحرک رہنے اور ورزش کرنے سے آپ کا قوت مدافعت کا نظام مزید تیز ہوجاتا ہے جو جس میں حرارت کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے اور آپ کو فٹ رکھتا ہے۔ 

اسی طرح ماہرین نے گھر میں رہتے ہوئے دل کی مناسبت سے ایروبک مووز، یوگا اور میڈیٹیشن کو کو بھی حیرت انگزیز قرار دیا ہے۔

نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنے مرض کے بارے میں بہتر آگاہی اور اس کے علاج کے لیے اپنے معالج سے رابطہ کریں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.