منگل 8 ؍رجب المرجب 1444ھ31؍جنوری2023ء

سانحات کو روکنے کیلئے کوئی اطلاع کیوں نہیں آتی؟ عبدالاکبر چترالی

جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے سانحہ پشاور پولیس لائنز مسجد کے بعد سیاسی جماعتوں کے باہمی مذاکرات کی تجویز دے دی۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) اور اپوزیشن رہنما نور عالم خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں روزانہ لوگ شہید ہو رہے ہیں اور یہاں سب گپ شپ لگا رہے ہیں۔

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام بھی ایک دہشت گردی ہے، سیاسی جماعتوں کو آپس میں مذاکرات کرنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ پوچھتا ہوں سانحات کو روکنے کیلئے کوئی اطلاع کیوں نہیں آتی؟ سیاسی عدم استحکام وجہ سے عوام کی جان اورآبرو محفوظ نہیں۔

مولانا عبدالاکبر چترالی نے مزید کہا کہ میرے بیٹے سے گن پوائنٹ پر موبائل چھینا گیا، ایسے کئی دیگر واقعات ہیں، پوچھتا ہوں ایوان میں کوئی ایک بھی ہے جو کہہ سکے کہ جان، مال اور عزت محفوظ ہے؟

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے بیج ہم نے خود بوئے ہیں، افغانستان میں لڑی جانے والی جنگ ہماری دہلیز پر آئی ۔

ان کا کہنا تھا کہ پوچھنا چاہتا ہوں اے پی ایس سانحہ، قصہ خوانی دھماکا ہوا، کیا کوئی حقائق سامنے لائے گئے؟ اگر ان سانحات کا پتہ لگایا جاتا تو آج پولیس لائنز سانحہ نہ ہوتا۔

رکن قومی اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ ہماری ترجیحات کیا ہیں؟ ہم اب تک اس کا تعین نہیں کرسکے، خیبر پختونخوا پولیس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.