بدھ 27؍ربیع الثانی 1444ھ23؍نومبر 2022ء

سابق آسٹریلوی کوچ جسٹن لینگر پھٹ پڑے

آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ جسٹن لینگر کا کہنا ہے کہ ہر کوئی میرے چہرے کے سامنے بہت اچھا تھا، ٹیم میں کچھ ایسے ڈرپوک بھی تھے جو میڈیا میں میرے کوچنگ اسٹائل کی شکایتیں لگاتے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جسٹن لینگر نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ایشیز میں کامیابی پر جب مجھے طویل مدت کے لیے کوچ نہ بنایا گیا تو میں نے بہت برا محسوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے صحافی ذرائع کا لفظ استعمال کرتے ہیں انہیں ڈرپوک کا لفظ استعمال کرنا چاہیے، ایسے ڈرپوک لوگ ایجنڈے کے تحت چیزیں لیک کرتے ہیں اور سامنے نہیں آتے، مجھے اس سے بہت نفرت ہے۔

جسٹن لینگر کا کہنا ہے کہ ہم نمبر ون تھے، میں کوچنگ سے مزید لطف اندوز بھی نہیں ہورہا تھا لیکن مجھے برطرف کرنا اچھا نہیں لگا۔

آسٹریلیا کے کوچ جسٹن لینگر نےاستعفیٰ دے دیا، جس…

سابق آسٹریلوی کوچ نے یہ بھی کہا کہ میں نے سابق کپتان ٹم پین، ٹیسٹ کپتان پیٹ کمنز اور وائٹ بال کپتان ایرون فنچ سے بات کرنے کے بعد کوچنگ اسٹائل بدلا۔

واضح رہے کہ رواں سال فروری میں جسٹن لینگر نے آسٹریلوی ٹیم کی کوچنگ سے استعفیٰ دیا تھا۔

کرکٹ آسٹریلیا نے جسٹن لینگر کو مختصر وقت کے لیے معاہدے میں توسیع کی پیشکش کی تھی، انہوں نے پیشکش قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.