آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ جسٹن لینگر کا کہنا ہے کہ ہر کوئی میرے چہرے کے سامنے بہت اچھا تھا، ٹیم میں کچھ ایسے ڈرپوک بھی تھے جو میڈیا میں میرے کوچنگ اسٹائل کی شکایتیں لگاتے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جسٹن لینگر نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ایشیز میں کامیابی پر جب مجھے طویل مدت کے لیے کوچ نہ بنایا گیا تو میں نے بہت برا محسوس کیا۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے صحافی ذرائع کا لفظ استعمال کرتے ہیں انہیں ڈرپوک کا لفظ استعمال کرنا چاہیے، ایسے ڈرپوک لوگ ایجنڈے کے تحت چیزیں لیک کرتے ہیں اور سامنے نہیں آتے، مجھے اس سے بہت نفرت ہے۔
جسٹن لینگر کا کہنا ہے کہ ہم نمبر ون تھے، میں کوچنگ سے مزید لطف اندوز بھی نہیں ہورہا تھا لیکن مجھے برطرف کرنا اچھا نہیں لگا۔
سابق آسٹریلوی کوچ نے یہ بھی کہا کہ میں نے سابق کپتان ٹم پین، ٹیسٹ کپتان پیٹ کمنز اور وائٹ بال کپتان ایرون فنچ سے بات کرنے کے بعد کوچنگ اسٹائل بدلا۔
واضح رہے کہ رواں سال فروری میں جسٹن لینگر نے آسٹریلوی ٹیم کی کوچنگ سے استعفیٰ دیا تھا۔
کرکٹ آسٹریلیا نے جسٹن لینگر کو مختصر وقت کے لیے معاہدے میں توسیع کی پیشکش کی تھی، انہوں نے پیشکش قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔
Comments are closed.