مزید کئی رہنماؤں کے بعد سابق ارکان پنجاب اسمبلی نے بھی تحریک انصاف سے منہ موڑ لیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیوان عظمت نے کہا کہ پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیتا ہوں۔
اس موقع پر طارق ارشاد نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ٹکٹ ہولڈر ہوں اور میں یہ ٹکٹ واپس کر رہا ہوں۔
پریس کانفرنس میں ارشاد کاٹھیہ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
فیصل جلال ڈھکو نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، اس بار بھی پی ٹی آئی نے مجھے ٹکٹ دیا تھا، آج میں پارٹی پوزیشن سے علیحدہ ہوتا ہوں۔
اس موقع پر میاں فرخ ممتاز مانیکا نے کہا کہ ہم بھی 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، جو مظاہروں میں شامل نہیں تھے انہیں گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بے گناہ لوگوں کو نہیں بنانا چاہیے، جو ملک دشمن ہیں ان کے خلاف بالکل کارروائی ہونی چاہیے۔
میاں فرخ ممتاز مانیکا نے کہا کہ ہم سیاست سے بریک لے رہے ہیں، اپنی سیاسی سرگرمیاں معطل کر رہے ہیں، آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان حلقے اور دوستوں کے مشورے سے کریں گے۔
فیصل جلال ڈھکو نے کہا کہ ابھی ہم نے کسی جماعت میں جانے کا فیصلہ نہیں کیا، جنہوں نے ہمیں ووٹ دینے ہیں ہم نے ان سے مشاورت کرنی ہے، میں سمجھتا ہوں جمہوریت کے ساتھ ہمیں کھڑا ہونا ہوگا۔
Comments are closed.