نگراں وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سائفر کا معاملہ چھوٹا ایشو نہیں، ہم صرف سپر وائز کر رہے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران سرفراز بگٹی نے کہا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ رویہ قانون کے مطابق اپنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو بطور سابق وزیراعظم جیل میں سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، ملک میں ادارے موجود ہیں اور اپنا کام کر رہے ہیں۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ قانونی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں، کوئی غیر آئینی کام نہیں ہو رہا، سائفر کا معاملہ چھوٹا ایشو نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے شاہ محمود کی کسٹڈی ضروری سمجھی تو عدالت سے مانگ لی، ہم صرف سپر وائز کر رہے ہیں۔
سرفراز بگٹی نے یہ بھی کہا کہ ایف آئی اے ایک اسٹرکچر کے تحت کام کرتی ہے، اگر کوئی غیر قانونی کام ہوا ہے تو اسے چھوڑا تو نہیں جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے پاس فورم موجود ہے، وہ رجوع کرسکتے ہیں، ایف آئی اے نے کوئی غیر آئینی کام نہیں کیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا جاسکتا، ہم نے پی ٹی ایم کی قیادت سے مذاکرات کیے، کسی کو یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ دفاعی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کی اور وارنٹ کے تحت ایمان مزاری کو گرفتار کیا گیا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ملک کے کس قانون میں لکھا ہے دن کو کسی کو پکڑا جاسکتا ہے، رات کو نہیں؟ ملزم ہو یا ملزمہ، دن میں بھی گرفتاری ہوتی ہے، رات کو بھی گرفتاری ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ملزم کو گرفتار کیا جاسکتا ہے، عدالت میں پیش کیا جاتا ہے، 9 مئی کا واقعہ بہت بڑی سازش تھی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بہت سارے سینیٹرز نے پارٹی نہیں چھوڑی، وہ سینیٹ میں آتے ہیں اور تقاریر بھی کرتے ہیں۔
Comments are closed.