بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

روس کے ڈوبتے جنگی جہاز کی ڈرامائی تصویر اور یوکرین کا میزائل حملے کا دعویٰ

یوکرین جنگ: روس کے ڈوبتے جنگی بحری جہاز موسکووا کی ڈرامائی تصویر، ہم اس بارے میں اب تک کیا جانتے ہیں؟

Picture of the burning vessel

،تصویر کا ذریعہMike Right/Twitter

،تصویر کا کیپشن

دونوں طرف سے جہاز کو آگ لگنے اور ڈوبنے کی مختلف وجوہات بتائی جا رہی ہیں

آن لائن منظر عام پر آنے والی ڈرامائی تصاویر اور ایک ویڈیو میں مبینہ طور پر روسی جنگی بحری جہاز موسکووا میں آتشزدگی کے بعد اسے ڈوبتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

ویڈیو اور تصاویر میزائل کروئزر موسکووا سے بہت مشابہت رکھتی ہیں۔

روس کا کہنا ہے کہ جہاز پر آگ لگنے سے وہاں موجود اسلحہ پھٹ گیا تھا جس کی وجہ سے جہاز اس وقت ڈوب گیا جب اسے کھینچ کر لے جایا جا رہا تھا۔ جبکہ یوکرین کا کہنا ہے کہ یہ ان کے میزائل حملے کے بعد ہوا ہے۔

اگرچہ نئی تصاویر سے دونوں فریقوں کے دعوؤں کی تصدیق تو نہیں ہوتی کہ کون سچا ہے، لیکن ایک بات واضح ہے کہ سمندر میں طوفان کا کوئی اشارہ نہیں ہے۔

موسکووا کی ویڈیو اور تصاویر سے کیا پتا چلتا ہے؟

یہ تصاویر مبینہ طور پر 14 اپریل کو یوکرین کے میزائل سے جہاز کو نشانہ بنانے کے دعوے کے ایک دن بعد لی گئی تھیں۔

اس تین سیکنڈ کی ویڈیو، جو کہ ممکنہ طور پر امدادی کارروائیوں کے لیے بھیجی گئی کشتی پر سے بنائی گئی، میں موسکووا جہاز کو دور سے ایک طرف جھکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

اس کو کھینچنے والی کشتی دائیں جانب ہے۔

جہاز سے دھواں نکلتا ہوا نظر آ رہا ہے اور یہ بُری طرح تباہ ہو چکا ہے۔ ایک تصویر میں فری بورڈ کے دوسرے حصوں میں بھی سوراخ نمایاں ہیں، جس سے لگتا ہے کہ جنگی جہاز میں کافی پانی داخل ہو چکا تھا۔

یہ بھی لگتا ہے کہ جہاز کی تمام لائف بوٹس بھی تباہ ہو چکی ہیں۔

کیا اس کے علاوہ بھی کوئی تفصیل ہے؟

یوکرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ بدھ اس نے موسکووا کو اپنے نئے بنائے گئے دو نیپچون میزائلوں سے تباہ کیا تھا۔ نام نہ ظاہر کرنے والے دو امریکی اہلکاروں نے بھی کہا ہے کہ وہ یوکرین کے مؤقف پر یقین کرتے ہیں۔

روس کا دعویٰ ہے کہ جہاز ایک دھماکے کے بعد تباہ ہوا اور پھر سمندر کی طوفانی لہروں کی وجہ سے غرق ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیے

Graphic

بی بی سی نے یہ فوٹیج انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار سٹریٹیجک سٹڈیز میں بحری امور کے ماہر جوناتھن بینتھام کو دکھائی، جنھوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ بلاشبہ یہ تصاویر سلاوا کلاس کروئزر کی ہی ہیں اور شاید یہ موسکووا ہی ہو۔

بینتھام نے کہا کہ کروئزر کی تباہی بظاہر نیپچون میزائل حملے سے ہی لگتی ہے، تاہم انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دوسرے امکانات کو بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔

بینتھام نے کہا کہ ’پورٹ سائیڈ پر دھویں کے نشان پانی کی سطح کے قریب نظر آتے ہیں۔ یہ سمندر کی سطح کے بہت قریب اُڑنے والے میزائلوں کی طرف اشارہ کر سکتا ہے، جیسا کہ نیپچون میزائل بتائے جاتے ہیں۔‘

بینتھام نے ہینگر کے کھلے دروازوں کی طرف پر بھی غور کیا، جو کہ بقول ان کے اشارہ کرتے ہیں کہ بہت تیزی سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے انخلا کی کوشش کی گئی تھی۔

بینتھام کہتے ہیں کہ عموماً اچھی ترکیب کے طور پر دروازے بند کیے جاتے ہیں تاکہ ہینگر کے اندر موجود کسی بھی چیز کو الگ تھلگ کیا جا سکے۔

روس کے ڈوبتے ہوئے جنگی جہاز کی ڈرامائی تصاویر

،تصویر کا ذریعہReuters

،تصویر کا کیپشن

موسکووا کے عملے کو پریڈ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے

سمندری حالات

اگرچہ سمندر میں مختلف اوقات میں حالات بدل سکتے ہیں لیکن ویڈیو میں ایسا کچھ نہیں ہے جو کریملن کے اس ابتدائی دعوے کی تصدیق کرے کہ موسکووا طوفانی حالات کی وجہ سے ڈوب گیا تھا۔

جہاز کے ڈوبنے سے پہلے روس کی وزارتِ دفاع نے ایک بیان جاری کیا تھا کہ ’جہاز کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔‘ یہ بھی بتایا گیا کہ تمام عملے کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔

بی بی سی ان دعوؤں کی تصدیق نہیں کر سکا ہے۔

روس نے کسی ہلاکت کا بھی اعتراف نہیں کیا ہے۔ سنیچر کو روسی وزارتِ دفاع نے ایک فوٹیج شائع کی جس میں کریمیا کے ساحلی شہر سیوستوپول میں موسکووا کے عملے کو پریڈ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

510 افراد کے عملے پر مشتمل جنگی جہاز نے یوکرین پر روسی حملے کی سربراہی کی ہے، جس کی وجہ سے اسے ایک اہم علامتی اور فوجی ٹارگٹ سمجھا جاتا تھا۔

یوکرین کی جنگ میں اس سے قبل موسکووا اس وقت سرخیوں میں آیا جب اس نے بحرِ اسود کے سنیک آئی لینڈ پر موجود یوکرین کے سرحدی فوجیوں کو کہا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں، جس کے بعد انھوں نے ایسا کرنے سے انکار کا ایک یادگار پیغام ریڈیو کیا۔ اس کا مطلب کچھ اس طرح تھا کہ: ’بھاڑ میں جاؤ۔‘

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.