جمعرات 24؍ربیع الثانی 1445ھ9؍نومبر 2023ء

رواں مالی سال کے 6 ماہ میں کس نے کتنا ٹیکس دیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر سے رواں سال مختلف طبقات سے وصول کردہ ٹیکس کی تفصیلات جاری کردیں۔

ایف بی آر نے تنخواہ دار، برآمد اور درآمدکنندگان، ٹھیکیداروں اور بینکوں کے کھاتہ داروں کے ادا کردہ ٹیکس کی تفصیل جاری کی ہے۔

ایف بی آر کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں تنخواہ دار طبقے نے 158 ارب روپے ٹیکس دیا جو برآمد کنندگان کی نسبت 248 فیصد زائد ہے۔

ایف بی آر کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں تنخواہ دار طبقے نے گزشتہ برس کی نسبت 38 فیصد زائد ٹیکس ادا کیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے امکان ظاہر کیا ہے کہ رواں سال تنخواہ دار طبقے سے 300 ارب روپے ٹیکس اکٹھا ہوسکتا ہے۔

ایف بی آر اعلامیے کے مطابق رواں مالی سال پہلے 6 ماہ میں سب سے زیادہ ٹیکس 228 ارب روپے ٹھیکداروں نے ادا کیا، جو گزشتہ برس کی نسبت 31 فیصد زیادہ ہے۔

اعلامیے کے مطابق بینکو ں میں کھاتہ دار زیادہ ٹیکس ادائیگی میں دوسرے نمبر پر رہے، 6 ماہ کے دوران زیادہ ٹیکس ادا کرنے والوں میں درآمد کنندگان کا تیسرا نمبر پر ہیں۔

ایف بی آر اعلامیے کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں 57 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس سے حاصل ہوا جبکہ گزشتہ 6 ماہ میں تنخواہ دار طبقے نے دکانداروں اور برآمدکنندگان کی نسبت 200 فیصد سے زائد ٹیکس ادا کیا۔

اعلامیے کے مطابق جولائی سے دسمبر برآمد کنندگان نے 1 فیصد کی شرح سے صرف 46 ارب ٹیکس ادا کیا جبکہ برآمدکنندگان نے گزشتہ 6 ماہ میں 15 ارب ڈالر کمائے۔

ایف بی آر اعلامیے کے مطابق گزشتہ 6 ماہ میں درآمد کنندگان نے189 ارب روپے ٹیکس ادا کیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق سندھ سے تنخواہ داروں نے 66 ارب ٹیکس دیا، جس میں سے صرف کراچی کے تنخواہ دار طبقے نے 57 ارب روپے ٹیکس ادا کیا۔

ایف بی آر اعلامیے کے مطابق پنجاب بھر سے تنخواہ دار طبقے نے 59 اعشاریہ 4 ارب روپے ٹیکس دیا، جس میں 33 ارب صرف لاہور سے اکٹھا کیے گئے۔

اعلامیے کے مطابق اسلام آباد سے 19، بلوچستان سے 4.2 ارب اور خیبرپختونخوا سے تنخواہ داروں نے 9 ارب روپے ٹیکس دیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.