وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ کورونا میں بہتری نہیں آئی تو باقی شہروں میں بھی لاک ڈاؤن لگایا جاسکتا ہے، رمضان اور عید سادگی سے گزارنی ہوگی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں 1200 ویکسین سینٹر ہیں جہاں پر ویکسی نیشن کا عمل بلا تعطل جاری ہے، ویکسی نیشن سینٹر جمعہ کو بند اور اتوار کو کھلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوویکس کی طرف سے آنے والی ویکسین نہیں ملی ہے، ملک میں 50 سال سے زائد عمر کے لوگوں کی ویکسین چل رہی ہے، آج سے 40 سال عمر سے زائد لوگوں کیلئے رجسٹریشن شروع کردی ہے جبکہ 20 لاکھ سے زیادہ ویکسین کی ڈوز لگ چکی ہیں۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ویکسی نیشن کے حوالے سے غلط اطلاعات چلتی رہی ہیں،حکومت صرف تحفے اور ڈونیشن میں ملنے والی ویکسین پر انحصار نہیں کر رہی، ہم تین کمپنیوں سے ویکسین خرید بھی رہے ہیں۔
معاون خصوصی برائے صحت نے بتایا کہ17 لاکھ ڈوزز حکومت چین کی طرف سے تحفہ میں آئی ہے، 30 مارچ سے 30 لاکھ ویکسین ڈوز خرید چکے ہیں، جبکہ 3 کروڑ ویکسین ڈوز خریدنے کا معاہدہ کرلیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک معاہدہ کین سائنوکمپنی سے ٹرانسفورم ٹیکنالوجی کا ہے، یہ ٹیکنالوجی پاکستان آئے گی، کین سائنو کمپنی کی ویکسین کی فلنگ پاکستان میں ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں ویکسین کی کمی ہے، کیونکہ ویکسین کی ڈیمانڈ زیادہ ہے اور سپلائی کم ہے، کئی ممالک کو تو ایڈوانس بکنگ کے باوجود ویکسین فراہم نہیں ہوسکی ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ این سی او سی میں ملک کے شہروں کی صورتحال آتی ہے، کورونا کی صورتحال سے شہر کے ہیلتھ سسٹم کا اندازہ لگاتے ہیں، ہر روز ہیلتھ کیئر سسٹم کی صلاحیت بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آکسیجن سپلائی پر این سی او سی کی کمیٹی نے نظر رکھی ہوئی ہے، آکسیجن کے موجودہ پلانٹ سے منتقلی پر بھی نظر ہے، جبکہ پاکستان اسٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ کو بھی دیکھ رہے ہیں، اس کے علاوہ مختلف ممالک سے آکسیجن کی امپورٹ کو بھی ممکن بنایا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ماسک کا استعمال کریں، 6 فٹ کا فاصلہ رکھیں اور ہجوم میں نہ جائیں۔
Comments are closed.