ڈاکٹر عاصم حسین نے دہشت گردوں کے علاج کی فراہمی میں سہولت کاری کے کیس میں بریت کے لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کر دی۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سرکاری وکیل سے 24 دسمبر کو دلائل طلب کر لیے۔
ڈاکٹر عاصم حسین نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ میرے خلاف بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا، 7 سال میں ایک گواہ نے بھی میرے خلاف بیان نہیں دیا۔
ڈاکٹر عاصم حسین نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ مقدمے سے بری کیا جائے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم کے خلاف 2015 میں دہشت گردوں کے علاج معالجے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، مقدمہ رینجرز کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
مقدمے میں انیس قائم خانی، وسیم اختر، رؤف صدیقی، قادر پٹیل اور عثمان معظم نامزد ہیں۔
Comments are closed.