ہر سال موسم گرما میں تقریباً چار سو شکاری شمالی یورپی ملک آئس لینڈ کے ایک چھوٹے اور دور دراز جزیرے کا رخ کرتے ہیں جو کہ خلیج بریزفورزو میں واقع ہے۔
یہ شکاری ایک غیر معمولی خزانے کی تلاش میں دنیا کے اس دور دراز اور انتہائی سرد خطے میں آتے ہیں، لیکن سونے یا ہیروں کی کان کی تلاش نہیں کررہے ہوتے ہیں بلکہ یہ ایک انتہائی قیمتی پنکھ یا پروں کی تلاش میں آتے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ لگ بھگ گزشتہ ایک ہزار برس سے یہ سلسلہ جاری ہے، اور یہ لوگ ایڈر ڈاؤن، جو کہ ایک ایڈر پولر بطخ (برفانی سمندری بطخ) کے پر ہوتے ہیں۔ اسے تلاش کرتے ہیں۔
یہ پر جو کہ نہایت قیمتی ہوتے ہیں اور ایک طویل عرصے سے انکا شمار کرہ ارض پر موجود گرم ترین قدرتی فائبرز میں ہوتا ہے، اور آج کل ان سے بہترین قسم کی رضائی اور کمبل تیار کیے جاتے ہیں۔
ایڈر ڈاؤن پروں کے ایک کلوگرام وزن کی قیمت ہزاروں ڈالرز کے مساوی ہوتی ہے، کیونکہ اس سے لگژری اشیا تیار کی جاتی ہیں۔
یہ قطبی بطخ اپنے ان پروں کو اپنے سینے کے قریب کے حصے سے جھاڑ کر گراتے ہیں اور پھر انھیں اپنی افزائش نسل کے دوران اپنے گھونسلوں کو محفوظ رکھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، اور یہ شکاری انہی گھونسلوں کی تلاش میں یہاں آتے ہیں۔
Comments are closed.