ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک عیانت حسین کا کہنا ہے کہ دسمبر سے لے کر اب تک روپے کی قدر میں 18 فیصد کمی آئی ہے، روپے کی قدر میں 12 فیصد کمی کی وجہ امریکی ڈالر کی قدر میں بین الاقوامی سطح پر اضافہ ہے۔
اپنے بیان میں عنایت حسین نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کی دوسری وجہ طلب اور رسد ہے، ڈالر کی رسد کم اور طلب زیادہ ہونے کی وجہ سے روپے پر دباؤ تھا۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا بنیادی کام یہ ہے کہ فارن ایکسچینج مارکیٹ میں انتشار نہ ہو، پاکستان میں فارن ایکسچینج مارکیٹ پوری طرح فعال ہے۔
عنایت حسین نے کہا کہ پاکستان کے زر مبادلہ ذخائر تقریباً 9.3 ارب ڈالرز ہیں، پاکستان کے پاس موجود سونے کی قدر 3.8 ارب ڈالرز ہے جو ذخائر کے علاوہ ہے۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ ابھی اس قسم کی صورت حال نہیں ہے کہ سونے کو رہن رکھنا پڑے، توقعات ہیں کہ درآمدات میں سست روی آئے گی جس سے طلب، رسد کا فرق بتدریج کم ہوتا چلا جائے گا۔
Comments are closed.