تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ خواجہ آصف اور جاوید لطیف کس کے کہنے پر گرجے برسے؟ پارلیمنٹ کے فلور سے پیپلز پارٹی کے کچھ رہنماؤں نے مذاکرات کے حوالے سے بات کی۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ آئینِ پاکستان عوام کی امانت ہے، میاں صاحب آپ فرماتے تھے کہ ووٹ کو عزت دو۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آئین 90 دن میں انتخابات کا کہہ رہا ہے، آپ کو کیا اعتراض ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات بھی ہوئے کہ ملک کے مسائل حل کیے جا سکیں اور الیکشن ہوسکے، اندر مذاکرات ہو رہے تھے اور باہر ان کے کچھ لوگ مذاکرات کو تباہ کرنے میں مصروف تھے۔
علی محمد خان نے کہا کہ وکلا سے پہلے عدالت کی ذمے داری ہے کہ آئین بچائے، افسوس ہے سیاست دانوں کو موقع ملا لیکن اس سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سے دو دن پہلے اپنا مؤقف عدالت کے سامنے پیش کیا، ہم تین لوگ تھے تینوں کے دستخط موجود ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومتی جواب میں اتحادی جماعتوں کے دستخط نہیں، حکومت کی جانب سے آج بھی آئیں بائیں شائیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتنے سنجیدہ مذاکرات میں اتنے لمبے وقفے کیوں کیے گئے؟ نواز شریف نے لندن میں کہا تین دو کے فیصلے کو نہیں چار تین کے فیصلے کو مانتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اگر چار تین کی بات کرتے ہیں تو مہلت کیوں مانگتے ہیں؟ انہوں نے مہلت مانگی ہم نے مہلت دی۔
Comments are closed.