شوگر تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کو ہٹانے کی وجہ سامنے آگئی، ٹو اسٹار شوگر مل کے خلاف کارروائی پر شوگر تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کو ہٹایا گیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹو اسٹار شوگر مل خسرو بختیار خاندان کی ملکیت ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان نے جہانگیر ترین کی شوگر اسکینڈل میں گرفتاری کی اجازت بھی مانگی تھی۔
ایف آئی اے کی ٹیم خسرو بختیار کو ٹو اسٹار شوگر مل میں 13 کروڑ روپے کے شیئر رکھنے پر سمن کرنا چاہتی تھی، شوگر تحقیقاتی ٹیم رواں ہفتے 5 مزید شوگر مل مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے والی تھی۔
اس وقت مجموعی طور پر شوگر ملز مالکان کے خلاف 12 ایف آئی آرز درج ہیں، جن میں سے 3 جہانگیر ترین اور ایک ایف آئی آر شہباز شریف خاندان کے خلاف درج ہے۔
شوگر مل مالکان اور سٹہ مافیا کے خلاف درج ایف آئی آرز پراسیکیوشن میں کمزور تھی۔
اب شوگر اسکینڈل انکوائری سینئر افسر ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے کو دے دی گئی ہے، جس کے بعد اب چینی سے متعلق نئے سرے سے تحقیقات ہوں گی۔
ابوبکر خدا بخش شوگر تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی کریں گے، جبکہ ڈاکٹر رضوان شروع سے شوگر معاملےکی تحقیقات کر رہے تھے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر رضوان پانامالیکس، جعلی اکاؤنٹس اور دبئی جائیدادوں کے اسکینڈل کی تحقیقات کا حصہ رہے ہیں۔
Comments are closed.