احتساب عدالت اسلام آباد میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللّٰہ نے نیب کے گواہ کے بیان پر جرح کی۔
دورانِ سماعت سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔
نیب کے گواہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے جنرل منیجر فصیح الدین فواد کے بیان پر شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللّٰہ نے جرح کی۔
نیب کے گواہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کیس میں نیب تفتیشی افسر کے پاس دو بار پیش ہوا، سوئی سدرن گیس نے ایل این جی منصوبے پر کوئی سرمایہ کاری نہیں کی، مشعل پراجیکٹ ایل این جی منصوبے سے جڑا تھا۔
بیرسٹر ظفر اللّٰہ نے ان سے سوال کیا کہ کیا گیس سپلائی کے حوالے سے معاملات سپریم کورٹ بھی گئے؟
نیب کے گواہ نے جواب دیا کہ اس معاملے پر ابھی عدالت کو نہیں بتا سکتا۔
بیرسٹر ظفر اللّٰہ نے ان سے پھر سوال کیا کہ کراچی سے سیہون تک پائپ لائن کے لیے سوئی سدرن گیس کو نقصان ہوا؟
نیب کے گواہ نے جواب دیا کہ 40 ارب روپے کے فنڈز اس منصوبے پر لگائے گئے جس پر نقصان نہیں ہوا۔
Comments are closed.