نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کا کہنا ہے کہ بچوں کے استحصال کے خاتمے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں، حکومت بچوں پر تشدد، چائلڈ لیبر اور جبری شادیوں کے واقعات ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کراچی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت بچوں کے حقوق اور ان کی صحت کے لیے باہمی تعاون سے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام بچوں کو برابری کے حقوق دینے کے لیے کوشاں ہیں، حکومت ہر بچے کو ایک محفوظ، ذمے دار اور دوستانہ ماحول دینا چاہتی ہے۔
انہوں نے عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو پریشانی، بھوک، خوف اور جبر سے پاک معاشرہ دینا چاہتے ہیں، انہیں پولیو اور غذائی کمی سے بچانا ہے۔
اس موقع پر نگراں وزیرِ تعلیم رعنا حسین نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ کام کرنے والے بچوں کے حساب سے اسکول ٹائم سیٹ کریں، بچوں کو ادب و اخلاق کی بھی تعلیم دیں۔
انہوں نے بتایا کہ امتحانات کا طریقہ تبدیل ہو گیا ہے گریڈنگ سسٹم آ رہا ہے۔
اس موقع پر نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان شاء اللّٰہ سارے فنڈز جلدی ریلیز ہو جائیں گے، اسپتالوں کے فنڈز کیوں رکے ہیں وجوہات آپ کو بھی پتہ ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سیلاب میں تباہ ہونے والے اسکولوں کی تعمیر جاری ہے۔
Comments are closed.