اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی شوہر کی جیل میں سیکیورٹی اور تحفظ کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست میں سابق خاتونِ اوّل نے مؤقف اپنایا ہے کہ خدشہ ہے کہ میرے شوہر کو جیل میں کھانے کے ذریعے زہر دیا جا سکتا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کر رہے ہیں۔
پٹیشنر بشریٰ بی بی کے وکیل لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ خدشہ ہے کہ میرے شوہر کو جیل میں کھانے کے ذریعے زہر دیا جا سکتا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو گھر کے کھانے کی اجازت نہیں، ماضی میں انڈر ٹرائل قیدیوں کو سہولت دی گئی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ذمے دار میڈیکل افسر کے ذریعے خالص خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جائے، میرے شوہر کو جیل مینوئل کے مطابق سہولتیں بھی نہیں دی جا رہیں۔
درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ جیل میں سہولتوں کی فراہمی سے متعلق عدالتی حکم پر عمل درآمد کرایا جائے۔
بشریٰ بی بی نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ شوہر کے ساتھ جیل میں غیر انسانی سلوک آرٹیکل 9 اور 14 کی خلاف ورزی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں واک اور ایکسرسائز کی سہولت فراہم کی جائے۔
Comments are closed.