لاہور کی سیشن عدالت نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 22 اپریل تک توسیع کر دی۔
لاہور کی سیشن عدالت کے جج حامدحسین نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کی۔
جہانگیر ترین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے کل جہانگیر ترین اور علی ترین کو بلایا تھا، جہاں یہ دونوں پیش ہوئے تھے، لگ رہا ہے کہ ایف آئی اے انہیں دوبارہ طلب کرے گا۔
جہانگیر ترین کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کورونا وائرس کے حالات سامنے ہیں، لہٰذا عدالت لمبی تاریخ دے۔
عدالت نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی حاضری مکمل کی۔
فاضل جج حامد حسین نے استفسار کیا کہ ایف آئی اے کو کورٹ کے اختیار پر کوئی اعتراض تو نہیں؟
ایف آئی اے کی جانب سے جواب دیا گیا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، عدالت ملزمان کو انویسٹی گیشن جوائن کرنے کا حکم دے۔
جج حامد حسین نے کہا کہ ایف آئی اے ہر ملزم کا کردار بتائے اور انویسٹی گیشن شفاف ہونی چاہیئے، تمام ملزمان ایف آئی اے میں شاملِ تفتیش ہوں۔
عدالت نے 2 مقدمات میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 22 اپریل تک توسیع کر دی۔
عدالت کے باہر جہانگیر ترین کے ہمراہ آنے والے پی ٹی آئی کے ایم این اے راجہ ریاض نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین کے ہمراہ آج بھی 22 ایم پی ایز اور 8 ایم این ایز حمایت کیلئے آئے ہیں۔
Comments are closed.