پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کے دعویٰ کا مطلب وزیراعظم عمران خان اکثریت کھوچکے ہیں۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ جہانگیر ترین کے ساتھ 3 ارکان قومی اسمبلی اور 15 ارکان صوبائی اسمبلی عدالت آئے۔
انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کے ساتھ عدالت میں پی ٹی آئی ارکان کی موجودگی سے ثابت ہوا کہ تحریک انصاف میں پھوٹ پڑگئی ہے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ اس موقع پر جہانگیر ترین نے دعویٰ کیا کہ اُن کے ساتھ 53 ارکان صوبائی اسمبلی اور ڈیڑھ درجن ایم این ایز ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کے دعویٰ کا مطلب ہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان اکثریت کھوچکے ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ حکومتی صفوں میں انتشار سے ثابت ہوا بلاول بھٹو کی تحریک عدم اعتماد کی حکمت عملی درست تھی۔
انہوں نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کی اہم جماعت مسلم لیگ (ن) کو بھی ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ ن لیگ نے عمران خان کی حکومت گرانے کے بجائے اُسے بچانے کو ترجیح دی۔
پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن اتحاد کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) نے جان بوجھ کر استعفوں کا شوشہ چھوڑا تاکہ پی ڈی ایم میں پھوٹ پڑجائے۔
انہوں نے استفسار کہا کہ لندن میں بیٹھ کر پیپلز پارٹی پر ڈیل کے الزامات لگانے والے جواب دیں اور بتائیں کہ ن لیگ نے کس ڈیل کے بعد پی ڈی ایم میں پھوٹ ڈالنے کی سازش تیار کی؟
Comments are closed.