ہفتہ 24؍محرم الحرام 1445ھ12؍اگست 2023ء

جسٹس منیب اختر کا سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں اضافی نوٹ

سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کالعدم قرار دے کر اس حوالے سے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔

فیصلہ سنانے والے ججز میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل تھے۔

جسٹس منیب اختر نے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں اضافی نوٹ لکھا ہے کہ اپیل اور نظرثانی مترادف نہیں بلکہ مختلف چیزیں ہیں، پارلیمان کا قانون سازی اور سپریم کورٹ کے پاس رولز بنانے کے اختیارات برابر ہیں۔

سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ آج سنائے گی۔

جسٹس منیب اختر نے اپنے اضافی نوٹ میں لکھا ہے کہ پارلیمان کی سادہ قانون سازی سے سپریم کورٹ رولز کو غیر مؤثر نہیں کیا جا سکتا، کیا پارلیمان کی طرف سے ہدایت کی جا سکتی ہے کے نظرثانی کو اپیل جیسا سمجھا جائے؟ اصول ہے کہ عدالت میں پہلے سے طے شدہ معاملہ دوبارہ نہیں اٹھایا جاسکتا۔

اضافی نوٹ میں لکھا گیا ہے کہ نظرثانی کا دائرہ اختیار اسی اصول کے ساتھ جڑا ہے، سپریم کورٹ رولز قانون سازی سے برتر ہیں، سپریم کورٹ رولز آرٹیکل 191 کے تحت بنائے گئے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.