جمعرات13؍جمادی الاول 1444ھ 8؍دسمبر 2022ء

توہینِ الیکشن کمیشن کیس، PTI قیادت کیخلاف درخواستیں نمٹا دی گئیں

سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف توہینِ الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف درخواستیں نمٹا دیں۔

چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کیس کی سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے حکم میں کہا ہے کہ قانون کے مطابق توہینِ الیکشن کمیشن کی کاروائی جاری رہے گی، ہائیکورٹس توہینِ الیکشن کمیشن کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستوں پر فیصلہ جلد کریں۔

عدالتِ عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے مطابق انہیں لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف حکم دینے سے روک رکھا ہے۔

سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف حکم توہینِ الیکشن کمیشن کی کارروائی مکمل ہونے پر ہو سکے گا، لاہور ہائی کورٹ نے توہینِ الیکشن کمیشن کی کاروائی سے نہیں حتمی فیصلے سے روکا ہے۔

دورانِ سماعت الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کے خلاف لاہور، سندھ اور اسلام آباد ہائی کورٹس میں کیسز ہیں۔

انہوں نے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستوں کو یکجا کیا جائے۔

پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے اس درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ صرف فریقین کی سہولت کے لیے مقدمات یکجا نہیں کیے جا سکتے۔

جسٹس اطہر من اللّٰہ نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، اس کی کارروائی پر حکمِ امتناع کیسے دیا جا سکتا ہے؟

پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نےجواب دیا کہ الیکشن کمیشن کی کارروائی پر حکمِ امتناع نہیں دیا گیا ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں نے جواب جمع کرا دیا ہے۔

توہین الیکشن کمیشن اور توہین الیکشن کمشنر کیس میں سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کو نوٹس جاری کر دیے۔

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا مختلف ہائی کورٹس میں زیرِ سماعت مقدمات یکجا ہو سکتے ہیں یا نہیں؟

انہوں نے عدالتی نظائر کی روشنی میں عدالت کی معاونت کرنے کا حکم بھی دیا۔

الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے پڑھنے تک مہلت کی استدعا کر دی۔

جس کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہینِ الیکشن کمیشن کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.