وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سوال اٹھایا کہ کیا ٹیررفانسنگ پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ذمے داری ہے کہ وہ بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرے؟
شاہ محمود قریشی نے جیو نیوز سے مشیر قومی سلامتی معید یوسف، وفاقی وزیر فواد چوہدری اور آئی جی پنجاب انعام غنی کی میڈیا بریفنگ کے بعد گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت دہشت گردوں کو اسلحہ دیتا ہے، مالی مدد دیتا ہے، تربیت کرتا ہے، افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جوہر ٹاؤن واقعے نے ہمارے خدشات درست ثابت کردیے، ٹھوس شواہد موجود ہیں، جو ہم نے عالمی سطح پر شیئر کردیے ہیں۔
انہوں نے استفسار کیا کہ کیا ٹیرر فانسنگ پر ایف اے ٹی ایف کی ذمے داری نہیں بنتی کہ بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرے؟
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ پہلے بھی ہم نے بھارت کو بے نقاب کیا تھا، اب بھی کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی دہشت گردی سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے کبھی پلواما کا ڈراما رچاتا ہے تو کبھی سرحدوں پر کشیدگی بڑھاتا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت ایسی حرکتیں کرتا ہے، ہم نے شواہد پہلے پیش کیے تھے، لیکن بھارت نے مناسب وقت پر اقدامات نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ چیلنجنگ صورتحال ہے اس سے انکار نہیں کرتے، ہمیں اپنے دفاع کا پورا پورا حق ہے، میں پوچھتا ہوں کیا بھارت کی ٹیرر فنانسنگ کا عالمی طور پر نوٹس لیا جائے گا؟
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ منی لانڈرنگ سے ملک کو بےپناہ نقصان ہوا، ملک کے وسائل بیرون ملک منتقل ہوئے ہیں، ہم نے ٹیرر فنانسنگ کے خلاف دیوار کھڑی کرنی ہے۔
Comments are closed.