مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا، برآمد کنندگان نے کورونا مشکلات کے باوجود برآمدات بڑھائیں، ملک میں 18 فیصد برآمدات بڑھیں، 25اعشاریہ 3 ارب ڈالر کی برآمدات رہی، اس سے پہلے 2013 میں زیادہ سے زیادہ برآمدات 25اعشاریہ 1 ارب ڈالر تھی۔
اسلام آباد میں مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد نے پریس کانفرس کرتے ہوئے بتایا کہ کل مالی سال ختم ہوا ہے، بتانا چاہتے ہیں کہ مالی سال میں برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، برآمد کنندگان نے کورونا مشکلات کے باوجود برآمدات بڑھائیں، مالی سال 2020-21 میں درآمدات 56 ارب ڈالر رہیں۔
مشیر تجارت نے کہاکہ برآمدات میں اضافے کا کریڈٹ صرف وزارت تجارت کو نہیں جاتا، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات 2 ارب ڈالر سے زائد رہی۔
ان کاکہنا تھا کہ ٹیرف کو تبدیل کرنا ایک سال میں ممکن نہیں، مالی سال 2018-19 میں ٹیرف لائنز 7 ہزار تھیں، رواں سال 4 ہزار ٹیرف لائنز میں تبدیلی کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 42 فیصد برآمدات کیلئے خام مال، مشینری اوردیگر اشیا ڈیوٹی پر درآمد کی جارہی ہیں، خام مال کو مہنگا کرنے کی پالیسی بلکل غلط تھی، ملک میں موٹر سائیکل، ٹریکٹرز کی پیدوار بڑھ گئی ہے، رواں سال انجینئرنگ کی مصنوعات کی برآمدات بڑھیں گی،
مشیر تجارت نے بتایا کہ ٹریکٹرز افریقہ، ایران، شام اور دیگر ممالک کو برآمد ہورہا ہے، پاکستان کے مشرقی باڈر پر مسائل ہیں، مغربی باڈر کی طرف توجہ دی۔
رزاق داود نے کہاکہ درآمدات کے اعداو شمار پریشان کن نہیں، ہمیں چینی اور گندم درآمد کرنا پڑ رہی ہے، بارش کے باعث کپاس کی فصل خراب ہوئی، درآمد کرنا پڑی، درآمدات بڑھنا خوش آئند ہے، اس سے صنعت چلتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل کی برآمدات بڑھی ہیں،دوسرے نمبر پر فارماسوٹیکل برآمدات میں 27 فیصد اضافہ ہوا، کاپر اور کاپر آئرن کی برآمدات میں 47 فیصد اضافہ ہوا، چاول کی برآمدات 8 فیصد کم ہوئی، کاٹن یارن کی برآمدات میں 2 فیصد کمی آئی، خام چمڑے کی برآمدات میں 14 فیصد اور پلاسٹک گڈز میں 6 فیصد کمی آئی۔
مشیر تجارت نے بتایا کہ یورپی یونین پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے، جی ایس پی پلس میں کوئی بڑا مسئلہ نہیں، جی ایس پی پلس کیلئے 27 میں سے5 کنونشن مکمل نہیں، بات چل رہی ہے، ڈی انڈسٹریلائزیشن سے ہم استحکام کی طرف آگئے ہیں۔
Comments are closed.