پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی زیادہ ہے تو سات گھنٹےکی لوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے؟۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سارے پلانٹ نوازشریف کے لگائے ہوئے چل رہے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جن پلانٹس کو مہنگا کہتے ہیں وہ چل رہے ہیں، وزراء جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں، وزارت سے نکالے گئے وزیر کہہ رہے تھے پلانٹ لگا دیا، ٹرانسمیشن کا سسٹم نہیں تھا، سارے پلانٹ بھی چلالیں تو 27 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم پہنچا دے گا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج کیوں پلانٹ بند ہیں، کیوں مہنگی بجلی بنائی جارہی ہے، یہ نااہلی ہے، اب نااہلی نہیں بات کرپشن پر جارہی ہے، 2018 میں کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ فرنس آئل امپورٹ نہیں کیا جائے گا، آج ایل این جی کی قلت پیدا کرکے فرنس آئل خریدا جارہا ہے۔
شاہد خاقان نے کہا کہ ایل این جی کی پلاننگ نہیں تھی، اس لئے فرنس آئل خرید رہے ہیں، قطر سے مہنگی ایل این جی خریدی تو پرچہ درج کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی جانتے ہیں ملک کے مسائل کیا ہیں، ان کا حل کیا ہے، بجلی کے جو پلانٹ لگے تھے وہ بند پڑے ہیںِ کیوں بند پڑے ہیں، ایک ایک فرنس آئل کے جہاز پر ایک ارب کرپشن کی جاتی ہے، عوام کو بتائیں بجلی کی لوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے۔
شاہد خاقان نے کہا کہ کوئی بتادے کہ تین کوئلے اور تین ایل این جی کے پلانٹ سستے ترین ہیں یا نہیں؟ وزراء کو نہیں پتہ کہ کون سے پلانٹ فرنس آئل پر چلتے ہیں اور کون سے ایل این جی پر۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ گردشی قرضہ 2500 ارب ہوگیا ہے، ہم 1050 چھوڑ کر گئے تھے، پوری پاکستان کی حکومت 450 ارب میں چلتی ہے، نیا وزیر آتا ہے، نئی کہانی آجاتی ہے۔
Comments are closed.