مشیر داخلہ واحتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ ان کی سربراہی میں ایسیٹ ریکوری یونٹ کام کررہا ہے، ایسیٹ ریکوری یونٹ اداروں کی کو آرڈینیشن سے کام کرتا ہے، ٹی او آرز کابینہ نے منظور کئے، ایف بی آر اور ایف آئی اے ان ٹی او آرز کے تحت کام کرتے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے بتایا کہ نیب، ایف آئی اے، ایف بی آر و دیگر ادارےسرکاری تنخواہ پر کام کرتے ہیں، انہیں اضافی رقم نہیں دی جاسکتی۔، ڈھائی سالوں میں تقریباً 4 کروڑ 70 لاکھ اخراجات ہوئے ہیں ۔
مشیر داخلہ احتساب شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ نیب کی 290 ارب کی ریکوری اور ایف آئی اے کی 6.1 اور ایف بی آر کی 6.2 ارب کی ریکوری ہے،ایف بی آر بیرون ملک سے 37 ارب روپے کی ریکوری کرچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں 21.5 ارب ڈالرز کا جرمانہ ہوا، براڈ شیٹ کے ساتھ فی الحال کوئی معاہدہ نہیں ہے،ہمارے دور میں ہائی کورٹ میں اپیل دائر ہوئی، کوئی بھی نیا معاہدہ کسی کے ساتھ نہیں کیا گیا۔
شہزاد اکبر نے بتایا کہ والنٹری ریٹرن ختم کر دی گئی ہے۔
Comments are closed.