وزیر اطلاعات سندھ ناصر شاہ کاکہنا ہے کہ اپوزیشن نے بجٹ کے خلاف ایک بھی کٹ موشن نہیں دی،اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ بجٹ سے مطمئن تھے ، صرف باتیں کرنا تھیں۔
وزیرتعلیم سعید غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ ناصر شاہ نے کہاکہ حکومتی بینچوں سے کوئی تقریر کرتا تو اپوزیشن شور مچاتی تھی، پی ٹی آئی کہتی تھی کہ صرف ایم کیو ایم ایوان کو ڈسٹرب کر رہی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہاکہ الزام لگایا گیا کہ ناصر شاہ نے ہمیں باتوں میں لگایا اور بجٹ پیش کردیا گیا، الزام لگایا گیا کہ اراکین کو اسمبلی میں داخل نہیں ہونے دیا گیا، یہ درست نہیں، کیونکہ بینڈ باجے کے ساتھ اسمبلی میں آنے کی کوشش پر سیکیورٹی اہلکاروں نے روکا تھا۔
ناصر شاہ نے کہاکہ صوبائی اسمبلی میں سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کی گئی، یہ عام آدمی کو آدمی نہیں سمجھتے، ان لوگوں نے صرف ڈرامے اور شعبدے بازیاں کرنی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں 80 سے 85 ارب روپے کم دیئے گئے ہیں،ہمیں جو رقم دی گئی ہے وہ ہمارا حق ہے، جو ہمارا حق ہے وہ ہمیں نہیں دیا جاتا، ان کاکہنا تھا کہ بجٹ میں کراچی کی اسکیموں کیلئے 951 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
ناصر شاہ نے کہاکہ ہم پرالزام لگاتے ہیں کہ کراچی کوحصہ نہیں دیتے،لیکن وفاق سے شکوہ نہیں کرتے، ہم پر سندھ کارڈ کا الزام لگاتے ہیں، ہم کہتے ہیں کاٹ نہ کریں۔
Comments are closed.