وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، وزیراعظم نے مذاکرات کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو ذمہ داری سونپی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم صوبائیت کے بجائے قوم اور وفاق کی بات کرتے ہیں، عمران خان گوادر سے گلگت بلتستان تک پورے ملک میں نمائندگی رکھتے ہیں۔
فوادچوہدری نے کہا کہ کوشش کررہے ہیں کہ اتفاق رائے ہوجائے پھر مشترکہ اجلاس بلائیں، اپوزیشن کو ہماری انتخابی اصلاحات پسند نہیں تو اپنی اصلاحات لے آئے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ کور کمیٹی نے پارٹی کے ارکان کو اعتماد میں لیا، ملک میں مہنگائی کا مسئلہ کور کمیٹی اجلاس کا اہم ایجنڈا تھا، اجلاس میں مہنگائی کے حل پر بات کی گئی، مہنگائی پر قابو پانے کے لیے بڑے پروجیکٹ پر کام جاری ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ دنیا میں منفی گروتھ کے باوجود پاکستان ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے، پٹرول کی 26 فیصد کھپت بڑھ چکی ہے، بجلی کی 13 فیصد کھپت بڑھی ہے، تنخواہ دار طبقے کے علاوہ کئی سیکٹر ایسے ہیں جہاں آمدن میں اضافہ ہوا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اجلاس میں رہنماؤں کو اعتماد میں لیا گیا، کور کمیٹی نے وزیراعظم کی مختصر نوٹس پر سپریم کورٹ میں پیشی کو سراہا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے عمران خان کو طلب کیا، ہم خیرمقدم کرتے ہیں، نواز شریف کو جب سپریم کورٹ طلب کیا گیا تھا وہ جتھے کے ساتھ گئے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا نظام تجویز کررہے ہیں جس سے دھاندلی کی شکایت نہیں ہوگی۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے کہا ٹیم جیسی کھیلی ہے اس کو سراہا جائے، قوم کرکٹ ٹیم کے ساتھ کھڑی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ بلاول بھٹو کو لاڑکانہ کی گلیوں تک کا معلوم نہیں ہے، اپوزیشن ایک دوسرے کے کندھوں پر پاؤں رکھ کر آگے بڑھنے کی کوشش کررہی ہے۔
Comments are closed.