بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

انگلینڈ میں پاکستانی نژاد کرکٹرز کو گالیوں کا سامنا

انگلینڈ کی کاؤنٹی یارکشائر میں کھیلتے ہوئے نسلی تعصب کا سامنا کرنے والے سابق کھلاڑی عظیم فاروق نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی پس منظر رکھنے والے کھلاڑیوں کو نسل پرستی پر مبنی گالیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 

انہوں نے اس بات کا انکشاف اپنے ساتھ پیش آئے ناروا سلوک کی تحقیقات کے دوران پارلیمنٹ کی ڈیجیٹل، کلچر، میڈیا اینڈ اسپورٹس سلیکٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر کیا۔ 

عظیم رفیق نے آبدیدہ ہوکر بتایا کہ انہیں مسلسل لفظ ’پی‘ کا سامنا کرنا پڑا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ وہ خود کو تنہا اور الگ تھلگ محسوس کرتے تھے، جب انہیں کپتان بنایا گیا تو ڈریسنگ روم کا ماحول خاصہ زہریلا تھا۔

نسلی تعصب کے معاملے پر ردِ عمل دیتے ہوئے ای سی بی نے کہا کہ عظیم رفیق کے معاملے پر یارکشائر کا رویہ ناقابل قبول ہے۔

عظیم رفیق نے کہا کہ جو سلوک میرے ساتھ ہوا میں اس کا مستحق نہیں تھا، ایسا ماحول تھا کہ کسی مسلمان کھلاڑی کے روزہ رکھنے پر اُسے ہر غلطی کا ذمہ دارٹھہرایا جائے گا۔

یارکشائر کے سابق کھلاڑی نے کہا کہ کرکٹ میں ادارہ جاتی طور پر تعصب کی موجودگی کو تسلیم کرتا ہوں، غلط کاموں میں ملوث افراد نے تحقیقات میں تعاون نہیں کیا، اس حوالے سے ہوئی تحقیقات ناقص تھیں۔

عظیم رفیق نے انکشاف کیا کہ پاکستانی پس منظر رکھنے والے کھلاڑیوں کو نسل پرستانہ گالیوں کا بہت زیادہ سامنا کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ اس کیس میں سابق چیئرمین یارکشائر راجر ہیٹن اور چیف ایگزیکٹو ای سی بی ٹام ہیریسن بھی کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.