صدر مملکت عارف علوی نے انتخابی اصلاحات پر بات چیت کے لیے اپوزیشن کو بلا لیا۔
صدر مملکت کا کہنا ہے کہ انتخابی اصلاحات پر وہ اپوزیشن کو مشاورت کے لیے ایوان صدر آنے کی دعوت دیتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خان زادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کے دوران کیا۔
عارف علوی نے کہا کہ الیکٹرونک ووٹنگ سسٹم کامطلب یہ نہیں کہ اس میں بیلٹ پیپر نہیں ہوگا، الیکٹرونک ووٹنگ سسٹم میں بیلٹ پیپر موجود ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ بھارت میں الیکٹرونک ووٹنگ سسٹم 1985سےچل رہا ہے،2017 کےالیکشن ریفارمز ایکٹ میں بائیومیٹرک شناخت کی بات رکھی گئی تھی، بائیومیٹرک سسٹم سے اصل ووٹر کی شناخت ہوگی۔
عارف علوی نے کہا کہ الیکٹرونک سسٹم میں مشین سے انتخابی نشان پر بٹن دباکر پرچی نکالی جائے گی، مشین سے نکلی پرچی بیلٹ بکس میں ڈالی جائے گی، فزیکل بیلٹ پیپرز حتمی نتائج کیلئے شمار ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جتنی میٹنگ ہوئی ہیں اس میں الیکشن کمیشن کے نمائندے آئے ہیں، میرا کام سب کو اکٹھا کرکے ایک دوسرے سے روابط قائم کروانا ہے۔
عارف علوی نے کہا کہ آرڈیننس اس لیے آئے گا 3 لاکھ پولنگ بوتھ ہوں گے 3 لاکھ 25 ہزار مشینیں بنانی ہیں، سب کی مشاورت سے معاملہ حل ہوجائے تو یومیہ ایک ہزار مشینیں بننی ہیں۔
صدرمملکت نے کہا کہ دیگر ممالک میں بھی الیکٹرونک ووٹنگ سسٹم ختم نہیں ہوا، الیکٹرونک ووٹنگ سسٹم ہماری ضرورت ہے، الیکٹرونک ووٹنگ سسٹم اور فزیکل ووٹ بھی ہوگا تو اعتراض کس چیز پر ہے۔
عارف علوی نے کہا کہ بیلٹ پیپر کا سسٹم ختم نہیں کررہے اس کو بھی مزید بہتر کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عید کے بعد الیکٹرونک ووٹنگ مشین پارلیمنٹ میں مشاہدے کیلئے رکھ دیتے ہیں، اپوزیشن کو بھی ایوان صدر آنے کی دعوت دیتا ہوں۔
Comments are closed.