افغان طالبان نے امریکی فوج کے افغانستان سے انخلاء کے حوالے سے امریکی صدر کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکی صدر نے دوحہ معاہدے اور غیرملکی فوجیوں کے انخلاء سے متعلق مبہم بیان دیا۔
طالبان کا کہنا تھا کہ بعض نیٹو ممبر بھی افغانستان میں قیام کی توسیع کےخواہاں ہیں۔ دوحہ معاہدہ پرامن افغانستان کے قیام کے لیے دانشمندانہ اور مختصر ترین راستہ ہے۔
دوحہ معاہدہ 20 سالہ جنگ کےخاتمے کے لیے مختصر ترین راستہ ہے۔ امارات اسلامی معاہدے میں کیے گئے اپنے وعدوں پر مضبوطی سے کار بند ہے۔
طالبان نے کہا کہ چاہتے ہیں امریکا بھی دوحہ معاہدے پر مضبوطی سے کار بند رہے۔ امریکا جنگ چاہنے والے حلقوں کے اکسانے کی وجہ سے تاریخی موقع ضائع نہ کرے۔ طےشدہ تاریخ پر تمام فوجی نہ نکلے تو یہ امریکا کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی سمجھی جائےگی۔
طالبا نے کہا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ذمہ داری امریکا پر ہوگی۔ جس سے امریکا کے عالمی تاثر کو نقصان بھی پہنچےگا۔ معاہدے کی خلاف ورزی پر مجاہدین اپنےمذہب اور وطن کے دفاع پر مجبور ہوں گے۔
افغان طالبان کے مطابق معاہدے کی خلاف ورزی پر مجاہدین اپنا جہاد جاری رکھیں گے۔ اور مجاہدین معاہدےکی خلاف ورزی پر غیرملکی فورسز کے خلاف مسلح جدوجہد جاری رکھیں گے۔
Comments are closed.