وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی عالمی مقابلہ بازی میں پاکستان کسی کی سائیڈ لینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
برسلز میں مغربی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے حنا ربانی کھر نے مزید کہا کہ دنیا کے دو بلاکس میں تقسیم ہمارے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوگی۔ ہمارے امریکا کے ساتھ قریبی تعلق کی تاریخ رہی ہے، ہم اسے بدلنا نہیں چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہماری قربت ایک حقیقت ہے جو آج سے نہیں ہمیشہ سے رہی ہے۔ میں نہیں سمجھتی کہ مغرب کے لیڈر شپ کردار کو کوئی خطرہ ہے۔
حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ مغرب کے نظریات اور سافٹ پاور کی اہمیت برقرار ہے۔ پاکستان کے لیے چین کی اہمیت اسکا وہ معاشی کردار ہے جو ملک سے غربت کا خاتمہ کرسکے۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ افغانستان کے حالات پاکستان کے لیے سیکیورٹی مسائل بڑھا رہے ہیں، افغانستان سے متعلق امریکی پالیسی کا الٹا اثر ہو رہا ہے، خطے میں سیاسی اور معاشی بہتری کے لیے پاکستان، افغان طالبان سےسفارتی طریقے سے ڈیل کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جارحیت اور دھمکی سے صورت حال مزید خراب ہوتی ہے۔ مشکل ترین حالات میں بھی ہم سفارتی راستہ ہی اختیار کرنے کی کوشش کریں گے۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ دہشتگردی کےخاتمے کےلیے امریکا اور چین کسی کی جانب سے بھی فوجی مداخلت کو ترجیح نہیں دیں گے۔
Comments are closed.