جمعرات 24؍ربیع الثانی 1445ھ9؍نومبر 2023ء

الیکشن کے التوا کی نام نہاد قرارداد کسی جماعت کی نمائندگی نہیں کرتی، عرفان صدیقی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ الیکشن ملتوی کرنے کی نام نہاد قرارداد سینیٹ میں موجود کسی جماعت کی نمائندگی نہیں کرتی۔

اپنے بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ 100 ارکان کے ایوان میں 7، 8 سینیٹرز کی رائے کو ایوان بالا کی رائے قرار نہیں دیا جا سکتا۔

پی پی اعلامیہ کے مطابق شوکاز نوٹس اعلیٰ قیادت کی ہدایت پر پارٹی سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے جاری کیا۔

عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نہ تو اسے سینیٹ کی آواز سمجھتی ہے اور نہ ہی انتخابات کا التوا ملکی مفاد میں خیال کرتی ہے۔

یاد رہے کہ سینیٹ نے 8 فروری 2024 کے انتخابات ملتوی کروانے کی قرارداد منظور کرلی، ایوان میں صرف 14 سینیٹرز موجود تھے، آزاد سینیٹر دلاور خان نے قرارداد پیش کی۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللّٰہ اور نگراں حکومت کی جانب سے وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے قرارداد کی مخالفت کی، ق لیگ کے سینیٹر کامل علی آغا نے قرارداد کی حمایت کی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گردیپ سنگھ نے خاموشی اختیار کی۔

سینیٹ میں کورم پورا نہیں تھا، قرارداد پیش کرتے وقت صرف 14 سینیٹر موجود تھے، پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے نہ قرارداد کی مخالفت کی اور نہ کورم کی نشاندہی کی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.