الیکشن کمیشن کے سابق سیکریٹری کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ الیکشن کمشنر رولز 218، 219 اور 237 کے تحت سندھ حکومت کا فیصلہ مسترد کر سکتے ہیں۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی ہے۔
سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کا حلقہ بندیوں کو واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا ہے کہ اطلاعات گردش کر رہی ہیں کہ سندھ حکومت آرڈریننس لانا چاہتی ہے، آرڈیننس آ جاتا ہے تو الیکشن کمیشن بے بس ہو جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے سابق سیکریٹری کنور دلشاد کا یہ بھی کہنا ہے کہ آرڈیننس آ گیا تو الیکشن کمیشن کو شیڈول واپس لینا ہو گا۔
دوسری جانب کراچی و حیدر آباد کے بلدیاتی انتخابات کے دوران حساس سیاسی صورتِ حال کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے وزارتِ داخلہ کو متعدد مرتبہ خطوط لکھے جا چکے ہیں۔
ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے وزارتِ داخلہ کو متعدد مرتبہ پولنگ اسٹیشنز کے باہر فورسز کی اسٹیٹک تعیناتی کے لیے کہا ہے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع نے مزید کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی درخواست پر فورسز کی اسٹیٹک تعیناتی سے معذرت کی گئی ہے۔
ذرائع الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں پولنگ اسٹیشنز کے باہر فورسز کی اسٹیٹک تعیناتی لازمی ہے۔
Comments are closed.