وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ افغانستان کا استحکام پاکستان کے لئے بہت اہم ہے، پاکستان نےافغان طالبان کو امریکا اور افغان حکومت سے مذاکرات پر آمادہ کیا۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وزیرِاعظم عمران خان کے امریکی اخبارکو دیئے گئے انٹرویو سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے انٹرویو میں امریکا کے ساتھ تعلقات کی ایک نئی جہت بیان کی ہے، امریکا کے ساتھ سیکیورٹی تعلقات کی بجائے اقتصادی تعلقات پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم عمران خان نے انٹرویو میں امریکا، چین اور افغانستان کے معاملات پر اپنا نکتہ نظر دنیا کے سامنے رکھا، انہوں نے بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی بھی امید ظاہر کی۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم کا مؤقف ہےکہ افغان صورتِ حال خراب ہوئی تو اپنی سرحد سیل کرنے کا سوچ سکتے ہیں، پاک افغان بارڈر کے 90 فیصد علاقے پر ہم باڑ لگا چکے ہیں، ہم افغانستان کے ساتھ سرحد مکمل طور پر سیل کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں امریکا کے ساتھ تعلقات کو سیکیورٹی کے تناظر سے دیکھا جاتا تھا، ہم نے افغان طالبان کو پہلے امریکا اور پھر افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ کیا۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے کہ افغانستان کا حل اس انداز سے نکلنا چاہیئے کہ تمام متحارب دھڑے شامل ہوں، افغانستان میں ایک مستحکم حکومت عمل میں آئے۔
ان کا کہنا ہے کہ افغانستان کے اندر امن پاکستان کے لیے بہت اہم ہے، وزیرِ اعظم عمران خان نے افغانستان کے استحکام کیلئے پاکستان کی پوزیشن واضح کی ہے، ہم افغانستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ چین اور امریکا کے درمیان تناؤ کو کم کرنے کیلئے ہم اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، 1970ء میں بھی چین امریکا تناؤ کم کرنے میں پاکستان نے کردار ادا کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیرِ اعظم نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ امریکا اور چین دونوں اقتصادی طاقتیں ہیں، امریکا اور چین کے تعلقات بہتر ہوں گے تو اس سے پوری دنیا میں بہتری آئے گی۔
فواد چوہدری کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر مستقبل میں بھارت سے تعلقات بہتر ہوئے تو بھارت اور چین کی منڈیوں میں پاکستان کا اہم مقام ہو گا، پاکستان کی جغرافیائی اہمیت کے باعث امریکا سمیت دنیا پاکستان کو نظر انداز نہیں کر سکے گی۔
Comments are closed.