اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیشنل پریس کلب کے باہر موجود بلوچ مظاہرین کو ہراساں نہ کرنے کے حکم میں توسیع کرتے ہوئے انہیں سہولیات فراہم کرنے کی ہدات کردی۔
بلوچ مظاہرین کو انتظامیہ سے بات چیت کے لیے فوکل پرسن مقرر کرنے کی بھی ہدایت کر دی گئی۔
دورانِ سماعت متاثرین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مظاہرین کے لاؤڈ اسپیکر بھی اتار کر لے گئے ہیں۔
اس پر آئی جی پولیس کے نمائندے نے جواب دیا کہ ان کا آپس میں کوئی جھگڑا ہے، ان میں سے ہی کوئی نامعلوم شخص لے گیا ہوگا۔
عدالت نے کہا نامعلوم افراد کی وجہ سے یہ بھائیوں بیٹوں کو یہاں ڈھونڈ رہے ہیں، وفاقی حکومت کو بھی سمجھ میں نہیں آتی، ہم معاملات کہاں لے کر جا رہے ہیں؟
Comments are closed.