پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ اسلام آباد کو کولمبو بنانا ہے یا انتخابات کے ذریعے سافٹ ریولوشن کی جانب بڑھنا ہے، اداروں نے ان دو میں سے ایک فیصلہ کرنا ہے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ بلاول بھٹو کا مخلوط حکومت کا بیان اعتراف شکست ہے، 13 پارٹیاں مل کر الیکشن لڑیں گی تو 13 کی 13 کو شکست ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ایک شخص کی ذاتی انا کےلیے پی ٹی آئی کی حکومت گرائی گئی، رجیم چینج سازش سے ہماری حکومت ختم کی گئی، نواز شریف کی پانامہ کیس میں سزا میرٹ پر ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں نواز شریف واپس آئیں کیسز کا سامنا کریں، میرے خیال سے نواز شریف صاحب واپس نہیں آئیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارا اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ نہیں، ہم اداروں کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں، ادارے اور عوام ایک صفحے پر ہوں گے تو ملک بحران سے نکل سکتا ہے۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ہم اداروں سے تعلقات بگاڑنا نہیں چاہتے، ورکنگ ریلیشن شپ چاہتے ہیں۔ نئے آرمی چیف پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، عام انتخابات کے بعد ہی ملک میں معاشی استحکام آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے جو نام دیے وہ غیر سنجیدہ ہیں، کے پی میں نگراں وزیر اعلیٰ کےلیے اپوزیشن نے زیادہ میچورٹی کا ثبوت دیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جو آئین کی خلاف ورزی کرے گا وہ آرٹیکل 6 کا مرتکب ہوگا۔
Comments are closed.