اسلام آباد سے باہر واقع ہاؤسنگ سوسائٹیز کو اسلام آباد کا نام استعمال کرنے سے روک دیا گیا۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن منسوخی کے خلاف کیس کا فیصلہ جاری کر دیا جس میں اسلام آباد کی حدود سے باہر واقع 18 ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن منسوخی کو کالعدم قراردیا گیا ہے جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 18 ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن بحال کر دی ہے۔
ہائی کورٹ نے اس حوالے سے اسلام آباد سے باہر سوسائٹیز کو نام کے ساتھ اسلام آباد کا لفظ ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ نام کی تبدیلی سے تاثر ختم ہوگا کہ یہ سوسائٹیز اسلام آباد کی حدود میں واقع ہیں، سوسائٹیز کے خرچ پر اشتہار دیے جائیں کہ یہ سوسائٹیز اسلام آباد کی حدود میں نہیں ہیں۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آگاہی کے لیے اشتہارات ہاؤسنگ سوسائٹیز کے دفاتر کے باہر مستقل چسپاں کیے جائیں، اسلام آباد کا نام استعمال کر کے تاثر دیا جارہا ہے کہ سوسائٹیز اسلام آباد میں واقع ہیں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز نے رجسٹریشن منسوخی پر قانونی تقاضے پورے نہیں کیے، رجسٹرار پہلے خود مطمئن ہوں کیا سوسائٹیز نے رجسٹریشن کے ایک سال میں ڈویلپمنٹ شیڈول دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار انکوائری کرے گا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کے پاس کیا اسکیم چلانے کی صلاحیت ہے، مختلف انکوائریز کے بعد رجسٹرار سوسائٹیز دوبارہ کارروائی کر سکیں گے، رجسٹرار تصدیق کرے گا کہ کیا سوسائٹیز نے مقررہ وقت میں ڈیٹا فراہم کیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار انکوائری کرے گا کیا سوسائٹیز نے پراجیکٹس بروقت مکمل کیے، سوسائٹیز نے پراجیکٹ پر عملدرآمد کا ڈیٹا نہیں دیا تو رجسٹرار کارروائی کر سکتا ہے۔
عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رجسٹرار پنجاب کے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ سے بھی معاونت لے سکے گا، 2 ماہ میں رجسٹرار کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز رجسٹرار ہائیکورٹ کو رپورٹ دیں، عدالت کے سامنے آیا ہے کہ رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز نے کبھی بھی قانون پر عمل نہیں کرایا اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کی ورکنگ اور ان کے فنانشل افیئرز کو کبھی مانیٹر نہیں کیا گیا۔
Comments are closed.