وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ شدت پسندی کو اسلام سے جوڑنے سے مسلمان متاثر ہوتے ہیں،اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لئے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے او آئی سی ممالک کے سفیروں سے گفتگو میں کہا کہ اسلاموفوبیا سے بین المذاہب نفرت کو ہوا ملتی ہے، پاکستان بین المذاہب ہم آہنگی کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا کوئی مذہب نیں ہوتا، او آئی سی اسلام کےصحیح تشخص کو اجاگر کرنے اورعالمی سطح پر آگاہی پیدا کرنے کے لئے کردار ادا کرے۔
وزیراعظم عمران خان سے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ملکوں کے سفیروں کی ملاقات کی، ملاقات میں وزیراعظم نے اسلامو فوبیا کے خاتمے کیلئے عالمی سطح پر پاکستان کی کاوشوں سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اظہاررائے کی آزادی کی آڑمیں توہین رسالت ﷺ سے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی دل آزاری ہوتی ہے، او آئی سی اس حوالے سے عالمی سطح پر آگاہی پیدا کرنے میں کردارادا کرے۔
عمران خان نے تمام مذاہب کے افراد کی دل آزاری روکنے کیلئے قانونی اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ او آئی سی اسلام کے صحیح تشخص اور امن کے پیغام کو اجاگر کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں برداشت کے فروغ کیلئے عالمی برادری سے تعاون کیلئے پرعزم ہے۔
Comments are closed.