اسرائیل کے جھوٹے دعووں کا پول مغربی میڈیا پر بھی کھلنے لگا۔
غزہ میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام جاری ہے جبکہ اسرائیل کا یہ دعویٰ کئی مرتبہ جھوٹا ثابت ہو چکا ہے کہ وہ حماس کے ٹھکانوں پر حملے کر رہا ہے۔
اسرائیل نے غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفاء پر حملے کا یہ جواز پیش کیا کہ اس کے نیچے حماس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر ہے۔ تاہم برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اس دعوے کی قلعی کھول دی۔
بی بی سی نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیل نے اکتوبر کے اوائل میں ایک اینیمیشن جاری کی تھی جس میں دعویٰ کیا تھا کہ الشفا اسپتال کے نیچے حماس کی سرنگیں ہیں۔ تاہم اسرائیل اس اسپتال پر قبضے کے باوجود یہ سرنگیں نہیں دکھا سکا۔
اسرائیل بی بی سی اور فوکس نیوز کو مقبوضہ اسپتال لے گیا۔ وہاں جس فوجی نے ویڈیو بنائی اس کی گھڑی سے پتا چلتا ہے کہ یہ ویڈیو بی بی سی کو بلانے سے صرف دو گھنٹے پہلے بنائی گئی۔
ویڈیو میں ایک جگہ ایک گن دکھائی گئی، جب بی بی سی والے پہنچے تو یہاں موجود بندوقیں دو ہوگئیں۔ یہ ویڈیو اسرائیل نے پہلے پوسٹ کی، پھر ڈیلیٹ کی اور پھر پوسٹ کر دی۔
اسرائیل نے جو بھی اسلحہ دکھایا اس سے بھی یہ طے نہیں ہوتا کہ یہ حماس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر تھا۔
امریکی ایوان صدر وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے اسرائیل کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ الشفا اسپتال میں حماس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول کا ایک شعبہ تھا۔ تاہم اسرائیل اب تک اس کا ثبوت پیش کرنے میں ناکام ہے۔
Comments are closed.