اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اسلامو فوبیا کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے مسلم ممبران پارلیمنٹیرینز کو خط لکھ دیا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق اسپیکر اسد قیصر نے دنیا کے 100 سے زائد مسلم ممبران پارلیمنٹس کو خطوط لکھےہیں۔
خط میں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اسلامو فوبیا سے عالمی سطح پر مسلمانوں میں شدید بے چینی ہے، آزادی اظہار رائےکی آڑ میں نفرت انگیز سلوک نے عدم اعتماد اور تقسیم کو بڑھایا ہے۔
خط کے متن کے مطابق تہذیبوں کے مابین غلط فہمی پیدا کی جارہی ہے، اسلامو فوبیا کی صورت میں نفرت انگیز جذبات طاعون کی طرح پھیل رہے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ چارلی ہیبڈو والے معاملہ کے نتیجے میں اس تباہی میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔
خط میں یہ بھی کہا کہ 2020 میں فرانس میں 53 فیصد اضافہ کے ساتھ مسلمانوں پر 235 حملے ہوئے، رواں سال جرمنی میں کم از کم 901 اسلامو فوبک حملے ریکارڈ کیے گئے۔
اسد قیصر نے اپنے خط میں کہا کہ سڈنی حملہ، کرائسٹ چرچ قتل عام اور بھارت میں مسلم امتیازی سلوک جیسے واقعات کی لمبی فہرست ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم پارلیمنٹیرینز اسلامو فوبیا جیسے امتیازی سلوک کےخلاف پارلیمان میں آواز اٹھائیں، بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ محاذ بنانے میں مدد کریں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہی ہم آہنگی اور یکجہتی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
خط میں کورونا وائرس کا تذکرہ بھی کیا گیا اور کہا گیا کہ موجودہ حالات میں انسانیت مہلک کورونا وبا سے نبرد آزما ہے، صورتحال میں بہتری پر اسلام آباد میں مسلم پارلیمنٹیرینز کانفرنس ہوگی۔
Comments are closed.