پاکستانی وزرائے خزانہ و خارجہ نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مشکل شرائط پر دوست ممالک سے مدد کی درخواست کر دی۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان براہِ راست قرض کے معاملے پر گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی وزارتِ خزانہ اور دفترِ خارجہ کے امریکا و دیگر ممالک سے رابطوں میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔
وزرائے خزانہ و خارجہ نے آئی ایم ایف کی مشکل شرائط پر دوست ممالک سے مدد کی درخواست کی ہے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق مذاکرات میں وقفے وقفے سے وزیرِ خزانہ بھی شریک ہوئے، مذاکرات میں رواں سال بیرونی فنانسگ 7 ارب ڈالرز کے بجائے 6 ارب ڈالرز کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ چین سے 2 ارب ڈالرز رول اوور کرنے پر بھی بات ہوئی ہے، جبکہ چین کی طرف سے 80 کروڑ بھی جلد ملنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اسٹیٹ بینک اور آئی ایم ایف حکام ترمیم شدہ ایم ای ایف پی پر بات کر چکے ہیں، اگلے 2 دن میں وزارتِ خزانہ اور آئی ایم ایف ترمیم شدہ ایم ای ایف پی تیار کریں گے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نئی ایم ای ایف پی میں گردشی قرض میں کمی کا شیڈول شامل کرنے کا امکان ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزارتِ خزانہ ایک مرتبہ پھر اگلے 2 دن میں آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے کے لیے پُرامید ہے۔
Comments are closed.