بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

لاہور،برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کے قتل کی وجہ سامنے آ گئی

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں قتل ہونیوالی لڑکی ماہرہ ذوالفقار کے قتل کی وجہ سامنے آگئی، قتل سے قبل مقتولہ کی ملزم سعد بٹ کے خلاف دی گئی درخواست سامنے آگئی، جس میں ماہرہ نے ملزم سعد بٹ کے خلاف گن پوائنٹ پر اغواء، زیادتی کی کوشش اور جان سے مارنے کی دھمکی پر کارروائی کی درخواست کی تھی۔

لندن سے واپس آنے والی ماہرہ کے قتل کے معاملے میں نیا انکشاف سامنے آیا ہے کہ قتل سے 15 روز قبل ماہرہ نے ملزم سعد کیخلاف پولیس کودرخواست دی تھی مگر ڈیفنس بی پولیس نے درخواست کے باوجود مقدمہ درج نہیں کیا تھا۔

پولیس نے 4 ملزمان کےخلاف مقدمہ درج کررکھا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق ظاہر جدون اور سعد امیر بٹ ماہرہ کے ساتھ شادی کے خواہش مند تھے

ماہرہ کی جانب سے پولیس کو دی جانے والی درخواست میں ماہرہ نے جان کو لاحق خطرے کا بتایا اور تحفظ مانگا تھا۔

ماہرہ کی درخواست کے متن میں تحریر تھا کہ 17 اپریل کو صبح ساڑھے 4 بجے سعد بٹ گھر آیا، اُس نے اسلحہ کے زور پر گاڑی میں بٹھایا اور گلبرگ ، فتح گڑھ کے علاقے میں زیادتی کی کوشش کی۔

درخواست میں ماہرہ کاکہنا تھا کہ سعد بٹ سے جان بچانے کےلیے 15 پر کال کی تو سعد بٹ نے گاڑی سے نکل کر موبائل فون چھین لیا، شور مچانے پر لوگ جمع ہوگئے اور سعد بٹ گاڑی میں فرار ہوگیا۔

لاہور کے ڈیفنس فیز فائیو میں برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کے قتل کے مقدمے میں نامزد 2 ملزمان سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔

ماہرہ نے درخواست میں بتایا تھا کہ سعد بٹ نے جاتے ہوئے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں لہذا تحفظ فراہم کیا جائے۔

واضح رہے کہ دو ماہ قبل برطانیہ سے آنے والی ماہرہ ڈیفنس میں اپنی دوست کے ساتھ رہائش پذیر تھی۔

ملازمہ نے صفائی کے وقت ماہرہ کی لاش بیڈ پر پڑی ہونے کی اطلاع دی تھی۔

پولیس کی ابتدائی تفتیش میں زيادتی یا ڈکیتی میں مزاحمت کے شواہد نہیں ملے، مقتولہ ماہرہ کے والدین اور بہن بھائی لندن میں رہتے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.