بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

جن علاقوں کو نظر انداز کیا گیا ان پر توجہ دے رہے ہیں: عمران خان

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جن علاقوں کو نظر انداز کیا گیا ان پر توجہ دے رہے ہیں، بلوچستان کے لیے ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا ہے، حکومت کےلیے بلوچستان کے ووٹ کی ضرورت نہیں، اس لیے اس صوبے پر توجہ ہی نہیں دی گئی۔

وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں وزارتِ مواصلات نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے تحت ترقیاتی منصوبوں کے سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت ترقی کرے گا، جب نچلا طبقہ اوپر اٹھے گا۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹا سا اشرافیہ ملک کے وسائل پر قبضہ کیے بیٹھا ہے، ماضی کے حکمرانوں کی لندن کے ان علاقوں میں جائیدادیں ہیں جہاں برطانوی وزیراعظم بھی گھر نہیں خرید سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈھائی سالوں میں 3300کلومیٹر سڑکوں کے منصوبے بنے اور ان پرکام شروع کیا۔ چمن،کوئٹہ اور کراچی شاہراہ بہت خطرناک ہے، میں نے اس پر سفر کیاہواہے۔

عمران خان کے ہمراہ وفاقی وزراء زبیدہ جلال، اسدعمر، مرادسعید و دیگر بھی کوئٹہ پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان پر توجہ نہیں دی گئی، اسی لئے یہ پیچھے چلاگیا، یہ مائنڈ سیٹ ہی نہیں تھا کہ بلوچستان کو ترقی دینا ہے، پاکستان اس وقت ترقی کرے گا جب نچلا طبقہ اوپر آئےگا۔

عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں ترقی کا ماڈل یہ تھا کہ انہوں نے محلات نہیں بنائے، بیت المال کا پیسہ غریب اور یتمیوں کے پاس جاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ چین نے بھی اپنے نچلے طبقے کو اوپر اٹھاکر ترقی کی، چین نے سوا ارب کی آبادی میں سے انتہائی غربت ختم کردی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اللہ اس کو عزت اور کامیابی دیتا ہے جو اللہ کی مخلوق کےلئے کچھ کرتاہے، گنگارام نے لاہور میں اسپتال بنایاساری دنیا ان کی تعریف کرتی ہے، دنیا ان کو یاد کرتی ہے جو انسانیت کے لئے کچھ کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب ہماری حکومت کے پی میں آئی تو وہ دہشتگردی سے سب سےزیادہ متاثر تھا، پولیس کے پانچ سو جوان شہید ہوچکےتھے، پولیس مایوسی کا شکار ہوگئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کے پی میں 2018کے الیکشن میں دو تہائی اکثریت ملی، یو این ڈی پی کی رپورٹ کے مطابق کے پی میں سب سےتیزی سےغربت کم ہوئی،یو این ڈی پی کے مطابق انسانوں پر سب سےزیادہ سرمایہ کاری کے پی میں ہوئی۔

عمران خان نے کہا کہ2013 میں پختونخوا میں حکومت آئی تو وہاں امن و امان سے متعلق برا حال تھا،  تین چار سال مخالفین کہتے رہے کہاں ہے نیا پختونخوا اورنیا پاکستان۔

انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں ہمیں پختونخوا میں دو تہائی اکثریت ملی، دو تہائی اکثریت اس لیے ملی کہ وہاں غربت میں کمی آئی، یو این ڈی پی نے خود اپنی رپورٹ میں کہا پختونخوا میں غربت میں کمی آئی، یو این ڈی پی کی رپورٹ کے مطابق انسانوں پر سب سےزیادہ سرمایہ کاری کے پی میں ہوئی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.