
مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ کیا آرڈیننس جاری کرنے سے پہلے الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی گئی تھی؟ یہ اپنی مرضی کے قوانین بناکر آئین پاکستان کو تحریک انصاف کا آئین بنارہے ہیں، یہ حکومت ناقابل برداشت ہوچکی ہے اس کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔
ایک بیان میں احسن اقبال نے کہا کہ پیکا قانون پیپلز پارٹی کے دور میں بنا تھا اور دو بار آرڈیننس بھی جاری ہوئے، ہمارے دور میں پیکا قانون کا کوئی ناجائز استعمال نہیں کیا گیا، نون لیگ کے دور میں میڈیا نے ہم پر جتنی تنقید کی اس کی مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزراء عمران خان کے منہ پر خوشامد کرتے ہیں اور اپوزیشن کو گالیاں نکالتے ہیں، ہماری توقع سے زیادہ اپوزیشن کو رسپانس مل رہا ہے، اپوزیشن کی قیادت جلد قوم کو اعتماد میں لے گی، ہم جس سے بھی رابطہ کررہے ہیں مثبت جواب مل رہا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے اندر لوگ عمران خان سے ناراض اور نالاں ہیں، وزیر اعظم نے اپنی پارٹی کے اندر بھی لوگوں کو عزت نہیں دی، پی ٹی آئی چیئرمین سمجھتے ہیں ان کی انا ماؤنٹ ایورسٹ سے بلند ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ آج سب سے مقبول سوال یہ ہے کہ حکومت سے کب جان چھڑا رہے ہیں، وزیر ٹاک شو میں بڑھکیں لگاتے ہیں اور شو سے نکل کر ہمیں فون کرتے ہیں، کہتے ہیں ہم مجبور ہیں ہمارے لیے بھی جگہ بنائیں، شیخ رشید کو اندازہ ہوگیا ہے کہ عمران خان کی گیم ختم ہوچکی ہے۔
مسلم لیگ نون کے رہنما کا کہنا تھا کہ مقدمات کے ذریعے حکومت صرف ہماری کردار کشی کررہی ہے، میری وزارت میں 32 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوئے، پوری حکومت مل کر میرے اوپر 32 روپے کی کرپشن ثابت کر دے۔
Comments are closed.